Khamooshi Ep 1








قسط_نمبر 1
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
آیت !! گھر نہیں جانا کیا۔ اٹھو جلدی۔۔۔۔ وردہ ( آیت کی دوست جو اسی کے پڑوس میں رہتی تھی ) اندر آتے ہی بولی۔۔۔
پوری کلاس خالی تھی۔۔۔۔مگر آیت یونہی خاموش بیٹھی سامنے لگے بورڈ کو دیکھے جا رہی تھی۔۔
وردہ کی جگہ کوئی اور ہوتا تو یقیناً اندر نہیں آتا۔۔۔۔ سب پاگل کہتے چلے جاتے یا پھر ڈر کر بھاگ جاتے ۔۔۔
ڈر اسے دیکھ کر نہیں بلکہ اسکے یوں اکیلے بیٹھ کر سامنے
دیکھنے سے لگتا۔۔۔۔
ورنہ آیات تھی ہی بہت خوبصورت اور نازک سی بلکل گڑیا کی طرح۔۔۔۔۔۔جب وہ مسکراتی یا ہنسی تو گال پے ڈمپل اسکی خوبصورتی اور معصومیت میں اور اضافہ کر دیتی۔۔،
اسکے بال گھٹنوں تک آتے تھے۔۔۔ جن سے اسے بہت محبت تھی۔۔ مگر وہ اپنی خوبصورتی سے بےنیاز تھی۔۔۔۔
یا شاید وہ اپنے آس پاس ان دیکھی چیزوں میں الجھ کر رہ گئی تھی۔۔
************************************************
آیت اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھی ۔۔۔شادی کے ساتھ سال بعد بڑی منتوں مرادوں کے بعد پیدا ہوئی.،۔۔
مگر وہ ڈاکٹرز کے مطابق شروع ہی سے قوتِ گویائی سے محروم تھی۔۔
وہ لوگ راولپنڈی کے رہنے والے تھے ۔۔ مالی حیثیت سے بھی ٹھیک تھے ۔۔۔۔ خاندان والوں کا اتنا ملنا ملانا نہیں تھا۔۔
************************************************
وردہ نے آگے بڑھ کر اسکے کندھے پر ہاتھ رکھا۔۔۔ آیات جیسے نیند سے بیدار ہوئی۔۔ گردن موڑ کر وردہ کو دیکھا۔۔۔
پھر چاروں طرف نظر گھمائی تو لرز کر رہ گئی۔۔۔۔ وہ پیچھے ہی بیٹھا اسے جانے کب سے دیکھ رہا تھا۔۔۔
کالے لباس میں آنکھوں میں سرما ڈالے۔ اپنی وحشت زدہ
نظروں سے اسے بیٹھا دیکھ رہا تھا۔۔۔
آیت نے جلدی سے نظریں پھریں۔۔پھر کانپتی ٹانگوں سے کھڑی ہوئی۔۔۔ اپنا بیگ اٹھایا۔۔
وردہ نے اسکا ہاتھ پکڑا تو کپکپا گئی۔۔۔ آیت کا ہاتھ برف کی طرح سخت ٹھنڈا تھا۔۔۔۔
کلاس سے نکلنے سے پہلے اس نے پھر ایک بار مڑ کر دیکھا وہ وہیں بیٹھا اسے دیکھ رہا تھا. . . آیت جلدی سے باہر نکلی ۔
پیچھے کلاس میں اندھیرا ہوگیا۔۔۔ساتھ ہی کسی کا بھاری خوفناک قہقہ گونجا
************************************************
آجاؤ بیٹا کھانا کھالو۔۔ آیت کی امی کھانا لگاتے ہوۓ آواز دے رہیں تھیں۔۔۔ آیات اپنے کمرے میں بیٹھی اپنے کالج کا کام کر رہی تھی۔۔۔
آیات!!!! آیات نے جھٹکے سے سر اٹھایا۔۔ کسی نے اسکے کان میں پھر سرگوشی کی ۔۔۔آیات!!! آیات نے ہاتھ سے سب پھینکا اور کمرے سے دوڑ لگا دی۔۔۔۔
************************************************
ارے آگئی۔۔۔ میں بلانے ہی آ رہی تھی تمہے۔۔ آجاؤ بیٹھو۔۔ آیات اثباب میں سر ہلاتی بیٹھ گئی۔۔۔۔۔
کھانے کے دوران اسے محسوس ہو رہا تھا کوئی اسے دیکھ رہا ہے. ۔۔ جلدی جلدی کھانا کھا کر اسنے اشارے سے سونے کا بتایا اور اٹھ کر کمرے میں چلی گئی۔۔۔
باتھ روم جا کر ہاتھ دھوئے دانت برش کیے۔۔پھر واپس کمرے میں آکر ببیڈ بر لیٹی۔۔
آیت الکرسی پڑھ کر خود پر پھونک ماری اور سونے لیٹ گئی۔۔۔۔۔
رات کے پہر دروازہ کھولنے اور پھر بند ہونے کی آواز سے وہ نیند سے بیدار ہوئی۔۔
گردن موڑ کر باتھ روم کے دروازے کو دیکھا تو ڈر سے کپکپا کر رہ گئی۔۔۔۔اور انکھیں دہشت سے پھٹ گئیں۔۔۔
وہ وہیں کھڑا تھا بہت ہی خوفناک چہرہ لیے... شاید وہ غصّے میں تھا۔۔ لہو ٹپکاتی نظروں سے اسے گھورتا۔۔ ۔
شاید نہیں یقیناً وہ قریب نہیں آ پا رہا تھا اسکے ۔۔ ہاں اسے یاد آیا اسنے آیت الکرسی پڑھ کے خود پے حصار کیا تھا۔۔۔۔
ضرور کوئی شیطانی مخلوق تھی تبھی وہ صرف تڑپ کر رہ گیا تھا۔۔۔
آیت چیخنا چاہتی تھی مگر بےبس تھی۔۔ رونا چاہتی تھی مگر جانے آنسوں کیوں نہیں آرہے تھے۔۔۔
اسنے دیکھا وہ کچھ کہ رہا تھا اسے۔۔۔۔مگر وہ اس زبان سے نا آشنا تھی۔۔۔
آیت نے آنکھیں سختی سے بند کی۔۔۔ پھر آیت الکرسی پڑھ کر خود پے اک بار پھر حصار کیا۔۔۔
دیکھتے ہی دیکھتے وہ واپس سو گئی۔۔۔۔
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
آیت دروازہ بند کرلو۔۔۔میں اور تمھارے ابّو جا رہے ہیں۔۔۔۔رفیق انکل کا پتہ ہے نہ بیٹا انکا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے۔۔
ہم ہسپتال دیکھنے جا رہے ہیں۔۔ جلدی آ جایں گے گھبرانہ نہیں اور دروازہ مت کھولنا۔۔
آیت نے اشارے سے جانے کی اجازت دی۔۔ علینا بیگم نے مسکرا کر بیٹی کو پیار کیا۔۔۔
مگر کس کو پتہ تھا آج آخری بار دونوں ماں بیٹی ایک دوسرے کو دیکھ رہی ہیں۔۔۔
آیت نے دروازہ بند کیا۔۔۔ اچھی طرح لاک لگا کر چیک کیا اور دوڑ کر اپنے کمرے تک آئی۔ ۔ کمرے کو اندر سے بند کیا
پھر بھاگ کر بیڈ پر جاکر بلینکٹ اوڑھ کر بیٹھ گئی۔۔۔
بہت دیر تک دروازے کو دیکھتی رہی ۔۔
ایک گہری سانس لے کر آنکھیں بند کر کے لیٹ گئی.
نہ جانے کب اسکی آنکھیں بند ہوئیں
نیند میں وہ محسوس کر سکتی تھی کوئی اسکے قریب آ کر لیٹا ہے۔۔۔ آیت اٹھنا چاہتی تھی
مگر وہ ہل نہیں پا رہی تھی۔۔۔ اسے محسوس ہو رہا تھا کوئی اس پر جھک رہا تھا۔ وہ اس پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہا ہے.
اسکی گرم سانسیں اسے اپنی گردن پر محسوس ہو رہی تھیں۔۔۔
آیت کو کراہیت آ رہی تھی۔۔۔ اسکی قربت سے۔۔ اس نے آیت کے دونوں ہاتھوں کو جکڑا
اس سے پہلے وہ اس پر پورا حاوی ہوتا۔۔۔۔ آیت نے بہت مشکل سے اپنی زبان کو حرکت دی۔۔بسم اللہ۔۔۔
بسم اللہ‎ ہی پڑھا تھا جب اسکی گرفت کمزور پڑی اور دیکھتے ہی دیکھتے ختم ہو گئی۔۔ آیت جھٹکا کھا کر اٹھی
پسینے سے شرابور کمرے میں چاروں جانب دیکھنے لگی۔۔۔۔
پھر سہم کر خود میں سمت کر بیٹھی۔۔۔۔ اسے پتہ تھا وہ جو کوئی بھی ہے بہت گندی شہ ہے جو اللہ‎ کے کلام سے دور بھاگتی ہے۔۔
آیات جلدی سے اٹھی وضو کیا جتنی بھی قرانی آیت اسے یاد تھیں سب پڑھنے لگی۔
°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
کوئی بہت زور زور سے دروازہ بجا رہا تھا..... جیسے دروازہ ہی توڑ دے گا.
آیات جو پڑھتے پڑھتے تھوڑا سکون میں آئی تھی یکدم ڈر کر دروازے کی سمت دیکھنے لگی۔۔۔۔۔
اسکے دیکھنے سے کوئی بجلی کی سی تیزی سے اسکی طرف آیا اور زور سے اسے دھکّا دیا
آیت کا سر بہت زور سے سائیڈ ٹیبل پے لگا۔۔۔۔کے تکلیف سے آیت بیہوش ہوگئی۔۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post